واشنگٹن (ویب نیوز) امریکا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کیخلاف اقوام متحدہ کی تمام پابندیاں آج سے بحال ہو گئی ہیں جب کہ دیگر عالمی قوتیں اس دعوے کو غیر قانونی قرار دے رہی ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کیخلاف اقوام متحدہ کی پابندیاں ہفتے کی شب ’’اسنیپ بیک‘‘ کے ذریعے خود بخود بحال ہوگئی ہیں کیوں کہ ایران نے 2015 کے جوہری ڈیل کی نمایاں خلاف ورزیاں کی ہیں۔
ٹرمپ انتظامیہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ معہادے کے تحت اگر ایک حریف خلاف ورزی کا مرتکب ہوتا ہے تو وہ معاہدے سے حاصل ہونے والی سہولت کا حقدار بھی نہیں رہتا اور دوسرے حریف پر بھی معاہدے کی پاسداری کا بوجھ برقرار نہیں رہتا۔
امریکا نے یہ انتہائی قدم سلامتی کونسل کے مستقل رکن ممالک اور اپنے دوستوں کو بھی اعتماد میں نہیں لیا جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ امریکا جانتا تھا کہ یہ ممالک امریکی اقدام کا ساتھ نہ دیں گے۔
دوسری جانب ایران کیساتھ جوہری ڈیل کرنے والے دیگر ممالک برطانیہ، چین، روس، جرمنی اور فرانس نے امریکی دعوے کو مسترد کرتے ہوئے ایران کیخلاف اقوام کی متحدہ کی عالمی پابندیوں کی بحالی کے اس عمل کو غیر قانونی اور معاہدے کے برخلاف قرار دیا۔
واضح رہے کہ ایران پر 2015 ميں طے پانے والے جوہری معاہدے کے بعد معطل ہونے والی پابندیوں کی میعاد اکتوبر کے وسط میں ختم ہو رہی ہے اور امید ہے پابندیاں معطل ہی رہیں گئی۔ اسی خدشے کے پیش نظر امریکا نے یک طرفہ اور متنازعہ طریقہ کار اپنانے کا فیصلہ کیا تھا۔