بہاول پور( )کرونا کی شدت انتہائی خطرناک صورتحال اختیار کرگئی،14 دنوں میں 50 سے ز ائد کرونا،مریض جاں بحق ہونے کا انکشاف،سنگین صورتحال میں تعلیمی ادارے کھولنے کے فیصلے پر شہریوں کا شدید احتجاج،بچوں کی زندگیوں کو جلد بازی میں داو پر نہ لگایا جائے،پرزور مطالبہ،پالیسی کے تحت مرنے والوں کی کیٹگریز بنا کر کنفرم کروناسے مرنے والوں کی تعداد کو کم ظاہر کئے جانے کا بھی انکشاف،کرونا کی نئی قسم ڈیلٹا کرونا ٹیسٹ میں ظاہر نہیں ہوتی،نیگیٹیو رپورٹ کے باوجود مریضوں کے پھیپڑے بری طرح متاثر ہوچکے ہوتے ہیں، ماہر چیسٹ۔ایک دن میں 14 اموات ہوئیں جبکہ اگست کے مہینے میں 221 اموات ہوئیں سب کو suspected ظاہر کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کی چوتھی لہر کے وار کی شدت میں کمی نہ آسکی۔ہسپتال زرائع کے مطابق گزشتہ 14 دنوں کے دوران 50 سے زائد کرونا مریض جانبحق ہوئے اس حوالے سے اہم انکشافات سامنے آئے ہیں سول ہسپتال جسکو کرونا کیلئے مختص کیا گیا ہے کی رپورٹس اور زرائع کے مطابق روزانہ کورونا سے 5 سے 10 مریضوں کی اموات ہورہی ہیں لیکن رپورٹس میں ان مرنے والوں کو suspectedکرونا مریضوں کے خانے میں درج کیا جاتا ہے اسلئے جب کسی ذمہ دار سے مرنے والوں کی تعداد کے بارے میں پوچھا جاتا ہے تو بتایا جاتا ہے کہ اموات کوئی نہیں۔اسی طرح ٹیکنیکل طریقے سے سینکڑوں ہونے والی اموات کو چھپایا جارہاہے اور یہ پریکٹس پورے پنجاب میں جاری ہے۔ سول ہسپتال زرائع اور سپیشل برانچ زرائع کے مطابق روزانہ 5 سے 10 اموات ہورہی ہیں۔ صرف 31 اگست کو 14 اموات ہوئیں جبکہ اگست 2021 کو 221 اموات ہوئیں اور پچھلے 14 دنوں میں 50 سے زائد اموات ہوچکی ہیں۔ ماہر چیسٹ پروفیسر جاوید نے اس حوالے سے بتایا کہ کرونا کی نئی قسم ڈیلٹا انتہائی خطرناک ہے یہ اکثر کورونا ٹیسٹ سے بھی ظاہر نہیں ہوتی اسکے لئے خاص ٹیسٹ جس میں چیسٹ کا ایم آر آئی شامل ہے کروانا لازم ہے ایسے کیسیز آرہے ہیں جنکا کرونا ٹیسٹ نیگیٹیو ہوتا ہے لیکن انکے لنگز بری طرح متاثر ہوچکے ہوتے ہیں۔اس لیئے انکو suspected نہیں کہا جاسکتا اور صرف کرونا ٹیسٹ پر انحصار نہیں کیا جاسکتا۔باوثوق زرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں تعلیمی ادارے فوری اسلئے بند کئے گئے تھے کہ تعلیمی اداروں میں بھی بڑی تیزی سے کرونا پھیل رہا تھا ایسی صورتحال میں تعلیمی اداروں کا فوری کھولنا انتہائی خطرناک ہوسکتا ہے۔اس سنگین صورتحال پر شہریوں سول سوسائٹی والدین سمیت تمام مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے افراد نے گورنمنٹ کے 16 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اسکو بچوں کی جان خطرے میں ڈالنے کے مترادف قرار دیا ہے۔ انہوں نے وزیراعظم پاکستان،وزیراعلی پنجاب،وفاقی وزیر تعلیم،صوبائی وزیرتعلیم سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ تعلیمی ادارے کھولنے کے فیصلے کو فوری واپس لیا جائے اور جب تک کرونا کی صورتحال بہتر نہیں ہوتی تعلیمی ادارے بند رکھے جائیں۔