بہاول پور( ستلج نیوز )نائب امیر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب سید ذیشان اختر نے کہا ہے کہ اس ملک پر چالیس چوروں کا کلب حاکم ہے اور یہی چالیس چور ہر بار اپنا اپنا رہنما چن لیتے ہیں۔ مہنگائی کا سیلاب عوام کے سروں سے گزر رہا ہے،حکمران کہتے ہیں گھبرانا نہیں۔ دین کا دروازہ نہ کھولنے تک پاکستان حقیقی منزل سے دور رہے گا۔ قوم جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔وہ غلہ منڈی میں جماعت اسلامی یوتھ کے جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے ۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ملک بھر میں مہنگائی، بے روزگاری، حکومت کی ناکام معاشی پالیسیوں کے خلاف دھرنوں کا آغاز کر دیا ہیبہاول پور میں 18 مارچ کو فرید گیٹ پر احتجاجی دھرنا دیا جائے گا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان کے تمام عوام ،ٹریڈ یونینز،طلباء مزدور انجمنیں متحد ہو کر ان دھرنوں کا حصہ بنیں۔ انھوں نے کہا کہ جاگیردار، کرپٹ سرمایہ دار، اسٹیبلشمنٹ کے مہرے اس ملک کے مسائل کی وجہ ہیں مزدوروں کا اصل دشمن 75سال سے برسراقتدار حکمران طبقہ ہے۔ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کرنے والے حکمرانوں نے مزید سوا دو کروڑ افراد کو روزگار سے محروم کردیا ہے ۔ جن میں پانچ لاکھ ڈگری ہولڈ ربھی شامل ہیں جبکہ پچاس لاکھ گھروں کے وعدے کرنے والوں نے عوام کو جھونپڑیوں سے بھی محروم کردیا ہے یہ بھی تلخ حقیقت ہے کہ ہر بڑے معاشی بحران کے پیچھے خود حکومتی وزراء موجود ہیں۔ چینی کے مصنوعی بحران کے ذریعے حکومتی وزراء سمیت چینی مافیا نے عوام کی جیبوں پر 184ارب روپے کا ڈاکہ ڈالا ہے جبکہ آٹا مافیا نے 220ارب روپے لوٹے ہیں۔کرپشن کے خاتمے اور کرپٹ افراد کے محاسبہ کے نعرے کی بنیاد پر برسراقتدار آنے والی حکومت نے خود کرپشن کے نئے ریکارڈ قائم کیے ہیں۔ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ کرپشن کی روک تھام میں انٹی کرپشن ،نیب ،ایف بی آر پبلک اکائونٹس کمیٹیوں سمیت تمام ادارے مکمل طور پر ناکام ہیں۔ لوٹی ہوئی دولت کا ایک ڈالر بھی قومی خزانے میں واپس نہیں آیا یہ صرف جماعت اسلامی ہے جس نے کرپشن فری پاکستان تحریک چلائی ۔ کرپشن کے خلاف ٹرین مارچ کیا ، دھرنے دیئے۔ عدالت عظمیٰ کا دروازہ کھٹکھٹایا لیکن کرپٹ مافیا اتنا مضبوط ہے کہ اس نے اپنے خلاف عملاً کوئی کاروائی نہیں ہونے دی۔جلسہ سے غلہ منڈی کے صدر چوہدری طیب عاشق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج جو غلہ منڈی میں آپ کو سڑکیںسٹریٹ لائٹ اور سیوریج کا نظام نظر آرہا ہے اس میں کلیدی کردار جماعت اسلامی کے سابق رکن پنجاب اسمبلی ڈاکٹر سید وسیم اختر (مرحوم) کا ہے جن کی مسلسل کوششوں سے یہ سارے کام ممکن ہوئے اور ہم ہم امید کرتے ہیں کہ ڈاکٹر سید وسیم اختر (مرحوم) کے اس مشن کو ان کے بھائی سید ذیشان اختر ااگے بڑھائے گے۔ امیر پی پی 245 نصراللہ ناصر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بدترین معاشی صورت حال کمر توڑ مہنگائی ، مسلسل بڑھتی ہوئی بے روز گار ی ، غربت وبدحالی اور قرضوں کی بھرمار کابڑا سبب سودی معیشت ہے۔ سود کے خلاف اللہ اور رسول کی طرف سے اعلان جنگ ہے۔ جب کہ حکمران قوم کو رزق حرام کھلانے اور سودی معیشت کو برقرار رکھنے پر بضد ہیں ۔ مختلف معاشی ماہرین کے مطابق قومی قرضہ 56ہزار ارب روپے کی بلند ترین سطح تک پہنچ چکا ہے۔جس میں سے 127ارب ڈالر کاغیر ملکی قرضہ شامل ہے ۔ یہ قرضے ہمارے جی ڈی پی کے 93.70فیصد کے برابر ہیں۔ اس سال کے بجٹ میں ہم نے قرضوں کے سود کے لیے اپنے عوام سے ریونیو اکٹھا کرکے 30035ارب روپے سود کی ادائیگی کی ہے۔جماعت اسلامی پاکستان قوم کو یقین دلاتی ہے کہ اگر قوم اسے اپنے اعتماد سے نوازے تو وہ پوری یکسوئی اور محنت سے معیشت کو موجودہ دلدل سے نکال کر ترقی و استحکام کے راستے پر گامزن کرسکتی ہے۔