بہاول پور(ستلج نیوز) گرمی اور نمی برداشت کرنے والی اقسام اگیتی کاشت کر کے ہی کپاس کی اچھی پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے۔کپاس کی بحالی کے لیے ہم سب کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔جمشید خالد سندھوڈائریکٹر زراعت توسیع بہاولپور ایف ایف سی یوریا،ڈی اے پی کے ساتھ ساتھ ایس او پی، ایم او پی، زنک سلفیٹ اور سونا بوران جیسی اعلی معیار کی کھادیں پورے ملک کے کاشتکاروں تک پہنچارہی ہے۔میاں ذکا الدین، ہیڈ آف سیلز سنٹرل زون ملتانشتکاروں کو سیمینار میں بتائی گئی کپاس کی سفارشات اور ایف ایف سی کی مٹی وپانی کی سہولیات سے بھرپور استفادہ حاصل کرنا چاہیے۔عبدالحمید لودھی ہیڈ آف ایگری سروسز بہاولپور؛ فوجی فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈبہاولپور کے زیرِاہتمام کپاس کی منافع بخش کاشت کے موضوع پر سیمینار منعقدہوا۔ جناب جمشدخالد سندھو ڈائریکٹر زراعت توسیع بہاولپور داس موقع پرمہمانانِ خصوصی تھے۔اس کے علاوہ اس موقع پرمیاں ذکا الدین ہیڈ آف سیلز سنٹرل زون ملتان، محمد زاہد عزیز ہیڈ آف ایف اے سی رحیم یارخان اوراحسن علی ظفر ریجنل منیجر ایف ایف سی بہاولپور بھی موجود تھے۔ سیمینارمیں 130سے زائدکپاس کے ترقی پسند کاشتکاروں، زرعی توسیع وتحقیق اور زراعت سے تعلق رکھنے والے دیگر شعبوں کے افسران نے شرکت کی۔ جمشید خالد سندھو ڈائریکٹر زراعت توسیع بہاولپور نے ایف ایف سی کو مبارک باد دی کہ انہوں نے بہاولپور میں کپاس کی کاشت شروع ہونے سے پہلے کپاس کے منافع بخش کاشت پر ایک سیمینار منعقد کیا۔اس کے علاوہ انہوں نے بتا یا کہ اس طرح کے فورم منعقد کروا کرہی ہم کپاس کی بحالی کے پروگرام میں اپنااپنا کردار ادا کرسکتے ہیں اور کپاس کی پیداوار میں بہتری لا سکتے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ ہمیں سفید مکھی کو کنٹرول کرنے کے لیے ایسی زہریں سپرے کرنی چاہیے جس سے کپاس کی فصل پر سٹرس نہ آئے اس کے لیے ضروری ہے کہ ہمیں سفید مکھی کے اچھی زہریں بدل بدل کر سپرے کرنی چاہیے۔میاں ذکا الدین، ہیڈ آف سیلز سنٹرل زون ملتان نے زمینداروں کوبتایاکہ ایف ایف سی پاکستان میں یوریا بنانے اور مارکٹینگ کرنے والی سب سے بڑی کمپنی ہے جو پورے ملک کے کاشتکاروں تک اعلی معیار کی کھادیں پہنچارہی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے کھادوں کی صورت حال کے متعلق کاشتکاروں کوآگاہ کیااور انہیں کہا کہ وہ ماہر ین کی سفارشات کو غور سے سنیں اور ان پر عمل کر کے کپاس کی پیداوار میں اضافہ کریں۔انہوں نے مزید بتایا کہ ایف ایف سی اپنی زرعی خدمات کے شعبے کے ذریعے زمینداروں کو زرعی تحقیقاتی اداروں کی جدید ریسرچ اور فصلوں کے متعلق دیگر معلومات باہم پہنچا کر زمینداروں کی فلاح و بہود کے لیے دن رات کوشاں ہیں۔اسی سلسلے کی کڑی کے طور پر آج ایف ایف سی نے بہاولپور میں کپاس کا سیمینار منعقد کیا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ ایف ایف سی کاشتکاروں کو نہ صرف کوالٹی کی کھادیں مہیا کرر ہی ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ اپنے زرعی شعبے کے تحت کاشتکاروں کو مفت مٹی اور پانی کے تجزیہ کے سہولت کے ساتھ فارم ایڈوائزری سروسز بھی مہیا کر رہی ہے۔زرعی ماہر ایف ایف سی محمد عباس ضیا نے کاشتکاروں کو بتایا کہ کپاس کی اچھی پیداوار حاصل کرنے کے لئے موزوں وقتِ کاشت 15مارچ سے لے کر10مئی تک ہے۔ کپاس کی ایک سے زائد اقسام کاشت کرنے چاہیں۔کپاس کی زیادہ پیداوار دینے والی اقسام ایس ایس 32، ایس ایس 102، نیاب878، آئی یو بی2013اور بی ایس 15ہیں۔ کپاس کے لئے کھیلیاں اڑھائی فٹ پربنانی چاہیں۔ان کھیلیوں پر 9انچ پر پانی کی نمی میں 3سے 4بیج لگانا چاہیے۔ بیج کو زہر آلودہ کرکے کاشت کریں۔ جڑی بوٹیوں کے کنٹرول کے لئے 24گھنٹے کے اندر اندر ڈوال گولڈیا پینڈی میتھالین سپرے کریں۔سفید مکھی، تیلے، تھرپس اور گلابی سنڈی کا مناسب تدارک کریں۔محمد زاہد عزیز ہیڈ آف ایف اے سی رحیم یارخاں نے کھادوں کے متوازن استعمال پر لیکچردیتے ہوئے کہا کہ اس علاقے میں فصلوں کی کم پیداوار کی بڑی وجہ کیمیائی کھادوں کا غیرمتوازن اِستعمال ہے۔کھادوں کے متناسب اور بروقت استعمال سے کپاس سمیت دیگر تمام فصلوں کی فی ایکڑ پیداوار کو باآسانی بڑھایا جاسکتا ہے۔انہوں نے فصلات کیلئے نائٹروجن،فاسفورس،پوٹاش،زنک اور بوران کی اہمیت کو بھی خصوصی طور پر اجاگر کیا۔ی۔ کھادوں کی سفارشات پر بات کر تے ہو ئے انہوں نے کہا کہ کپاس کی 35من پیداوار حاصل کرنے کے لئے ایک ایکڑ میں ساڑھے 3بوری سونا یوریا،2بوری سوناڈی اے پی اورایک بوری ایف ایف سی ایم او پی ڈالیں۔ڈی اے پی کو پہلے چھٹہ کرکے ہل سہاگہ دے کر کھیلیاں بنائیں یا پھر ڈرم کے ساتھ فرٹیگیشن کریں۔ جبکہ یوریا ہر 15دن بعد آدھی بوری فی ایکڑ دیں۔تجزیہ اراضی کی بنیاد پرزنک اور بوران کی کمی کی صورت میں زنک سلفیٹ (21فیصد) بحساب 10کلو گرام فی ایکڑاور سونا بوران (11.3فیصد) بحساب3 کلو گرام فی ایکڑ دیں آخر میں احسن علی ظفر ریجنل منیجر نے مہمانانِ گرامی اور سیمینارمیں آنے والے کاشتکاروں کا شکریہ ادا کیا۔