اوکاڑہ یونیورسٹی میں سنٹر فار اسٹڈی آف لاء اینڈ سوسائٹی کا افتتاح کر دیا گیا۔
اوکاڑہ یونیورسٹی میں سنٹر فار اسٹڈی آف لاء اینڈ سوسائٹی کا افتتاح کر دیا گیا۔
رینالہ خورد(ستلج نیوز)
اوکاڑہ یونیورسٹی میں نئے قائم ہونے والے سنٹر فار اسٹڈی آف لاء اینڈ سوسائٹی کا افتتاح ایڈوکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس نے کیا۔ انہوں نے یونیورسٹی کے سکول آف لاء کی جانب سے منعقد کیے جانے والے ایک سیمینار میں اسپیشل لیکچر بھی دیا۔ دیگر مقررین میں معروف سماجی کارکن مظہر ساہی، سکول آف لاء کے سربراہ ڈاکٹر حامد مختار اور سنٹر کی انچارج شازیہ اکرم شامل تھے۔ سیمینار کی صدارت اوکاڑہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد زکریا ذاکر نے کی۔ اس موقع پر قانون کی تعلیم پہ بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ معاشرے میں موجود جرائم کا باعث انسانی رویے ہیں اور ان جرائم کا خاتمہ قانون کی باقاعدہ تعلیم کے ذریعے ہی ممکن ہے کیونکہ تعلیم کے ذریعے پیدا ہونی والی تبدیلی ہمیشہ دیرپا ہوتی ہے۔ انہوں نے سکول آف لاء کی فیکلٹی کی گزارشات پہ احمد اویس کو یونیورسٹی میں بطور مہمان لیکچرار تعینات کرنے کا بھی اعلان کیا۔
سکول آف لاء کا مشن بیان کرتے ہوئے ڈاکٹر حامد نے کہا کہ ہمارا مقصد اس خطے میں قانون کی پاسداری اور قانون کی تعلیم کے فروغ کے ساتھ ساتھ تحقیق کے کلچر کی ترویج بھی ہے۔
اپنے خصوصی خطاب میں احمد اویس نے اوکاڑہ یونیورسٹی کی تعمیر و ترقی کےلیے وائس چانسلر کو کاوشوں کو سراہا اوراعلی تعلیم کے حصول اور اس کی طرف رغبت کے حوالے سے طلباء کے جوش و جذبے کی داد دی۔ ان کا کہنا تھا کہ میں یہاں کے نوجوانوں میں وہ لگن اور ولولہ دیکھ رہا ہوں جو کہ ایک عظیم قوم کی تعمیر کےلیے کلیدی حثیت رکھتا ہے۔
انہوں نے قومی اداروں کے احترام کے کلچر کو فروغ دینے کی اہمیت پہ زور دیتے ہوئے کہا کہ قومیں اس وقت ترقی کرتی ہیں جب قومی ادارے مضبوط ہوتے ہیں اور عوام الناس کے دلوں میں ان اداروں کا احترام پیدا ہوتا ہے۔
سیمینار کے اختتام پہ مہمانان گرامی اور یونیورسٹی کے انتظامی افسران اور اساتذہ میں شیلڈز بھی تقسیم کی گئیں